Showing posts with label Bible Verses. Show all posts
Showing posts with label Bible Verses. Show all posts

Tuesday, June 23, 2020

Story of tehseen gul khan's Father in Urdu

میرے والد محترم حمید گُل صاحب کی کہانی میری زبانی 
"میں کیوں والدیں بہن بھائی چھوڑ کر خداوند یسوع مسیح ناصری کے قدموں میں آگیا"
میرے والد محترم کا نام گل حمید خان ولد میجر حیات خان ہے ۔۔ آپ آرمی میں  قابل عزت و باوقار دلیر آفسر تھے  اور آپکی پوسٹنگ کوئٹہ میں کمیشن افیسر  آرمی کے طور پر تھی آپ بتاتے تھے 
 اکثر میں کوئٹہ مشن ہسپتال کے پاس سے گزرتے وقت ہسپتال پر لکھی ہوئی ایک آیت جو انجیل جلیل س تھی دیکھتا تھا جو یہ تھا
 دیکھو میں دنیا کے آخر تک تمہارے ساتھ ہو 
(قول خداوند یسوع مسیح ناصری)
اس آیت شریفہ کو دیکھتے ہی میری آنکھِیں اس پر ٹک جاتی اور میں گہری سوچوں کے سمندر میں غرق رہتا کہ اس آیت کے ساتھ حضرت عیسی کا نام مندرج ہے کہ آپ نے یہ فرمایا۔۔ لیکن یہ کیسے ممکن ہے
  صرف ایک نبی جوکہ تمام انبیاء کرام کی ماند  انسان ہے تو  پھر ایسا دعوی کیوں اور کیسے کرسکتا یے 
کہ (میں دنیا کے آخر تک تمہارے ساتھ ہو ) جبکہ یہ دعوی تو صرف اللہ تبارک و تعالی کی زات مبارک ہی کرسکتی ہے میں اسی آیت پر اکثر سوچتا اور یہ آیت کبھی میری سمجھ میں نہ آئی۔  یہ آیت میرے دل میں گھر کرگئ اور میرے ذہن نشین ہوگئ 
اسکے بعد اسی مشن ہسپتال میں ایک پادری صاحب بنام علامہ پادری غلام مسیح نعمان صاحب تھے
 ( آپکی گواہی ہم پہلے پیش کرچکے ہیں) 
جوخود بھی آرمی ائیر فورس میں ملازمت کر چکے تھے اور جب مجھے معلوم ہوا کہ پادری صاحب بھی آرمی سے تھے تو ہماری گفتگو کا سلسلہ بڑھا اور
پادری غلام مسیح صاحب نے  مجھے اپنے گھر گفتگو   اور کھانے کی دعوت کے لئے مدعو کیا 
جب میں علامہ غلام مسیح صاحب کے گھر گیا اور علامہ غلام مسیح صاحب نے اپنا تعارف پیش کرتے ہوئے بتایا کہ میں مسلمان تھا اور میں  مسیحی لوگوں کی محبت سے بہت متاثر ہوا تب میں نے فیصلہ کیا کہ اب میں حق متلاشی کی طرح تحقیق کرونگا اور بعد از تحقیق میں نے پایا کہ خداوند یسوع مسیح  ہی حقیقی نجات دہندہ یے اور جو مسیحیوں میں محبت ہم دیکھتے یے وہ خداوند یسوع مسیح کے احکامات سے یے اس طرح میں نے اسلام کا کو ترک کر کے ہمیشہ کے لئے  خداوند یسوع مسیح ناصری کے مقدس قدموں میں سر تسلیم خم کردیا اور اب میں مسیحی ہوں۔۔ 
پادری غلام مسیح کی یہ بات سُن کر تو جیسے میرا دل شکنجہ میں آگیا اور اب میرا پادری صاحب کے ساتھ گفتگو کرنے کا بھی بلکل ارادہ نہ تھا اب میں واپس جانا چاہتا تھا مگر پادری صاحب مجھے بارہا کھانے کی پیشکش کرتے رہے ۔۔ لیکن میں کٹر مسلمان ہوتے ہوئے ایک مسیحی کے گھر سے کیسے کھانا کھا سکتا تھا خیر پادری صاحب کے بے حد اصرار پر میں نے ایک شرط پر کھانا کھانے کی حامی بھری کہ اگر کھانا باہر ہوٹل سے آئے گا تو کھاونگا ورنہ نہیں۔
  گفتگو کے بعد علامہ غلام مسیح صاحب نے مجھے  بائبل مقدس تحفہ میں دینا چاہی لیکن میں  نے اُسے قبول نہ کیا 
 آسکے بعد ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا اور کچھ عرصہ کے بعد علامہ غلام صاحب نے مجھے چرچ آنے کی دعوت دی اور وہاں انہوں نے  دوبارہ کتاب مقدس دی اور مطالعہ کرنے کو کہا 
مگر میرے لئے  فوجی بیرک میں بائبل مقدس کا مطالعہ آسان نہ تھا کیونکہ میرے ساتھ میرے مسلمان دوست ہوا کرتے تھے 
 مزید  علامہ غلام مسیح صاحب سے ملاقاتوں کے بعد انکی گفتگو سے میرے دل میں جستجو حق اور شعور پیدا ہوچکا تھا اور میں حق متلاشی بن چکا تھا اور میں نے پُختہ اردہ کرلیا کہ اب میں کتاب مقدس کا مطالعہ لازمی کرونگا ۔۔چونکہ فوجی بیرک میں کتاب مقدس کا مطالعہ میرے لئے مشکل تھا اس لئے میں پہاڑوں میں دریا کے کنارے جاکر چھپ چھپ کر کلام مقدس کا مطالعہ کرتا تھا اور واپس بریک میں آکر کتاب مقدس کو میں لپیٹ کر جوتوں کے خالی ڈبے میں چھپا دیا کرتے  
اسی دوران ایک واقع پیش آیا جس نے میرے دل کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا اور میری پوری زندگی کا رُخ بدل گیا بلکہ اسی واقع کے بعد میں خداوند یسوع مسیح اور کتاب مقدس کے اور قریب ہوگیا 
 یہ واقع کچھ  یُوں ہوا  کہ مشن ہسپتال کے پاس  روڑ پر ایک حادثہ  (ایکسڈینٹ) پیش آیا جس سے ایک چھوٹی بچی جسکا تعلق مسلمان گھرانے سے تھا  بہت زخمی ہوئی اور یہ بچی مشن اسکول کی طالب علم بھی تھی۔  اس بچی کو اسی مشن ہسپتال لیں جایا گیا جب  ڈاکٹرز حضرات نے اس بچی کو خون میں لت پت دیکھا تو کہا اس بچی کو خون کی اشد ضرورت ہے ورگنہ اس بچی کا بچنا نا ممکن یے 
بچی کا بلڈ گروپ اُو نیگٹیو (O Negative) تھا جوکہ وہاں ہسپتال میں موجود لوگوں یعنی ہسپتال کا عملہ اور بچی کا خاندان ان میں کسی کا بلڈ گروپ O Negative نہیں تھا 
 صرف ایک غیر ملکی بزرگ مسیحی  مشنری سسٹر کا تھی جنکا بلڈ گروپ O Negative تھا ۔ 
وہی تھا. خداوند یسوع مسیح کی اس دلیر خادمہ نے جو خداوند یسوع مسیح کی محبت سے لبریز تھی کہا
 اس بچی کو میرا خون لگاو مگر ڈاکٹرز نے کہا سسٹر جی اگر آپکا خون لگایا تو آپکی جان بھی جاسکتی ہے کیونکہ آپ کافی عمر رسیدہ ہے ۔ مگر مسیحی  بزرگ سسٹر نے مسکراتے ہوئے کہا۔۔ جب میں گناہوں میں مر رہی تھی تو میرے  خداوند یسوع مسیح نے میرے لئے اپنی جان دے کر میری زندگی بچائی تو میں اس 
 میں  نے اس خاتون سے پوچھا کے کیا آپ کا اس لڑکی سے کوئی رشتہ ہے، انہوں نے کہا نہیں، میں نے پوچھا کے کیا آپ کے مسلک کی ہیں، انہوں نے کہا نہیں یہ بچی مسلمان ہے اور میں مسیحی ہوں. میں  بہت حیران ہوا  اور کہا کے آپ کیوں اپنی جان خطرے میں ڈال رہی ہیں جبکہ کوئی خاص وجہ نہیں ہے. اس مہربان خاتون کا جواب یہ تھا کے میں بھی یسوع مسیح ناصری کی دشمن تھی گناہ کی وجہ سے اور اس نے میرے لئے جان دی، تو کیا میری زندگی    اس لڑکی جو اس اسکول کی سب سے زہین بچی ہے، اس کے کام آ جائے تو اچھا نہ ہوگا؟ یہ جواب سن کر میں دنگ رہ گیا کے یہ کیسا ایمان ہے، یہ کیسی محبّت ہے؟بچی کی زندگی کیوں نہیں بچا سکتی؟ 
ڈاکٹرز نے کہا ہمیں لکھ کردیجئے تانہ ہو بعد میں کوئی حادثہ پیش آئیں بزرگ سسٹر نے ہستے ہستے لکھ کر دیا اور اپنا خون اس مسلم بچی کے لئے پیش کیا۔  ڈاکٹرز جب آپریشن تھیٹر میں بزرگ سسٹر کا خون بچی کو  لگارہئے تھے تو دیکھا کہ ایک طرف تو بچی ہوش میں آرہی یے مگر جب پلٹ کر دیکھا تو بزرگ سسٹر اپنے خداوند مسیح یسوع میں سوگئ تھی 
مسسیحی بزرگ سسٹر اب اپنے  خالق حقیقی سے جاملی تھی جنکی محبت میں انہوں نے اس مسلم بچی کے لئے اپنا خون پیش کیا تھا 
یہ سارا واقع جب میں نے آپنی آنکھوں سے دیکھا تو میرے پاُوں تلے سے زمین نکل گئ اور میں ہکا بکا رہ گیا اور سوچنے لگا یہ مسیحی لوگ کیسے ہیں۔
اس مسلمان بچی سے انکا کیا رشتہ ہیں ؟ نہ تو یہ بچی انکے مزہب مسیحیت کی ہے بلکہ مسلمان ہے ۔پھر بھی اُس مسیحی بزرگ سسٹر نے ایک مسلمان بچی کے لئے  اپنی جان دی جبکہ وہ جانتی تھی کہ میں مر سکتی ہو ۔۔ یہ مسیحی لوگ کیوں غیر اقوام سے اتنا پیار کرتے ہیں بیماروں اور محتاجوں کا اتنا خیال کیوں رکھتے یے جبکہ ہم مسلمان تو ان مسیحیوں کے گھر کھانا کھانا بھی پسند نہیں کرتے انکے برتن میں پانی پینا پسند نہیں کرتے 
 گل حمید خان صاحب اسکے بعد گھر واپس آے اور بائبل مقدس کھول کر پڑھنے لگئے اور انکے سامنے یہ آیت آئی لکھا ہے خداوند یسوع مسیح نے فرمایا کہ راہ حق اور زندگی میں ہو اور جو مسیح میں مر بھی جائے تو بھی ہمیشہ زندہ رہئے گا اور یہ کہ جب تم اپنی جان کو خداوند یسوع مسیح کے لئے کھوتے ہو تو دراصل اسکو پاتے ہو  یہ پڑھنے کے بعد حمید گل صاحب کو سمجھ میں آیا کہ اُس مسیحی بزرگ سسٹر نے اپنی جان کھوئی نہیں بلکہ مسلمان بچی کو بھی بچایا اور اپنی جان بھی بچائی تاکہ وہ ابدتک خداوند یسوع مسیح کے ساتھ ابدی سکونت کریں جیساکہ خداوند یسوع مسیح نے فرمایا یے 
اسکے واقع کے بعد گل حمید خان صاحب علامہ غلام صاحب سے ملے اور کہا کہ میں خداوند یسوع مسیح کے قدموں میں آنا چاہتا ہو اصطباغ لینا چاہتا ہو تو مجھے کیا کرنا ہوگا ؟  علامہ غلام مسیح صاحب کا جواب تھا آپکو کتاب مقدس پر ایمان لانا ہوگا اور خداوند یسوع مسیح کو اپنا شخصی نجات دہندہ قبول کرنا ہوگا اور ایمان رکھنا ہوگا کہ خداوند یسوع مسیح نے آپکے گناہوں کی خاطر آپکو بچانے کے لئے  صلیب پر جان دی ہے جس طرح اُس مسیحی بزرگ عورت نے مسلمان بچی کو بچانے کے لئے اپنی جان دی اسکے بعد حمید گل صاحب کو بپتسمہ دیا گیا یہ بات چھپنے والی نہیں تھی جیسے ہی فوجی بیرک میں اسکی خبر ہوئی تو فوجی افسران نے حمید گل صاحب کو مسیحی ہونے پر  کورٹ مارشل کرکہ انکو فوج کی ملازمت سے نکال دیا گیا
 اسی طرح حمید گل صاحب کے بہن بھائیوں والدین نے بھی ان سے منہ موڑ لیا اور آپکو گھر سے بھی بے گھر کر دیا۔ یہ کہہ کر کہ تم اب کافر ہوگئے ہو تم ہمارے ساتھ نہیں رئے سکتے اسکے بعد حمید گل صاحب نے ایک چھوٹی سی دوکان پر ملازمت اختیار کرلئ جہاں وہ صرف ایک مزدور کی حثیت سے کام کرتے تھے اور سارا دن کام کے بعد جب آپکے ہاتھوں میں چھالے پڑجاتے تو مشن ہسپتال کے ڈاکٹرز آپکو معلم لگاتے تاکہ صبع کام کے لئے آپکو آسانی ہو اور درد سے کچھ راحت ملیں۔۔ مگر حمید گُل صاحب نے ساری تکلیف و پریشانی مسکراتے ہوئے گزارئی کیونکہ آپ کو حقیقی خدا مل گیا تھا اور آپ نے اپنی آخرت سوار لئ تھی 
دوکان پر ملازمت کے دوران ایک مرتبہ امام مسجد نے آپکو علامہ غلام مسیح کے ساتھ دیکھا تو کہا تم اس شخص کے ساتھ کیا کررہئے ہوں یہ آدمی لوگوں کو مرتد بناتا ہے کافر بناتا ہے مگر گُل حمید صاحب نے امام مسجد سے کہا کہ میں اپنی مرضی سے مسیحی ہوچکاہو۔ یہ سُنتے ہی امام مسجد شدید غصے سے بھر گئے اور آپ سے کہا کہ تمہارے پاس تین دن کی مہلت ہے تین دن میں دوبارہ اسلام قبول کرو اور اس غلام مسیح سے دوستی ختم کردو ورگنہ تم جانتے ہو کہ اسلام میں مرتد کی سزا صرف و صرف موت ہے امام مسجد کا یہ کہنا تھا تو ایک مرتبہ پھر حمید گل  صاحب نے اپنے ایمان کا اقرار کرتے ہوئے کہا میں نے میں نے دل  روح جان بدن خداوند یسوع مسیح کے قدموں میں رکھ دی اب جو ہو سو ہو
 تین دن گُزرنے ہی تھے کہ بعد از  نماز جمعہ امام مسجد نے  آپکو مُرتد قرار دے کر آپکے  قتل کا فتوی دیا  اسکے بعد مسلمانوں کی ایک بھیڑ آپکے قتل کے ارادے سے لاٹھیاں اور تلواریں لیں کر نکل آئی مگر جس کو خداوند یسوع مسیح نے چُنا تھا انکو کیسے کوئی زر پہنچاسکتا تھا آپ جس دوکان پر مزدوری کرتے تھے اُس کے مالک کے دل میں خداوند یسوع مسیح نے رحم ڈالا اور اُس نے آپکی بھاگنے میں مدد کی حالانکہ وہ بھی مسلمان ہی تھا
اسکے بعد آپ ڈھاکہ چلیں گئے اور پھر آپکو ڈھاکہ سے بھی واپس آنا پڑا کیونکہ وہ  سن ١٩٧١ تھا اور بنگالی کسی بھی پٹھان پنجابی کو ڈھاکہ میں دیکھتے تو قتل کردیتے  آپ واپس آکر کوئٹہ تو جا نہیں سکتے تھے لہزا آپ لاہور شہر پہنچے اور وہاں پادری ایڈگر خان، نولکھا چرچ لاہور جو خود بھی اسلام کو خیر باد کہہ کر خداوند یسوع مسیح کے قدموں میں آئیں تھے انہوں نے آپکی مدد کی آپکو رہنے کے لئے گھر اور نوکری دلوائی آپ اُنہی کے ساتھ خداوند یسوع مسیح کی خدمت بھی کرتے اب لاہور جیسا آپکا گھر.  ہوگیا تھا لاہور میں ہی آپکو خداوند سے نیک سیرت خاتون بیوی  ملی جو خدا کی طرف سے تحفہ تھی  اسکے بعد خداوند نے آپکو اولاد جیسی نعمت سے بھی نوازہ  آپکے بیٹا ہوا جسکا نام آپ نے تحسین گُل خان رکھا اور حمید گل صاحب اور آپکی اہلیہ نے خداوند سے عہد کیا کہ یہ لڑکا ہم خداوند مسیح کی نظر کرتے یے یہ لڑکا مبشر انجیل ہوگا اور بہت سے لوگوں کو خداوند یسوع مسیح کے قدموں میں لانے کا باعث ٹھہرئے گا 
 آج یہ وہی علامہ پادری تحسین گل صاحب ہے جو کسی تعرف کے محتاج نہیں آپکو امریکا یوکے یورپ انڈیا و پاکستان میں بہتیرے لوگ جانتے یے اور آپکے مدعا ہے آپ خداوند مسیح سے کئے گئے اپنے والدین کے وعدہ کے مطابق خداوند یسوع مسیح کی خدمت مصروف عمل یے 
تشکر علامہ پادری تحسین گُل خان از یوکے 
ایڈمن المسیح کے ایلچی
Thanks Page: Al-Masih Kay Ailchee for this. 

Sunday, July 21, 2019

Stimulating Bible verses about sex, purity, lust and temptation



In modern subculture, the subject matter of intercourse is ever-commonplace in everyday life. From the infiltration of porn into mainstream media, to the want for purity when looking for God, there's a large, ever-existing assault of sexual imagery to be handled each day. but what does the Bible say about sex in lifestyles and society?
here are eight verses in an effort to stimulate additional idea and provoke action when it comes to the meaning and goal of sex as described in the Bible.
Genesis 1:27-28 – So God created mankind in his personal graphic, in the graphic of God he created them; male and feminine he created them. God blessed them and referred to to them, "Be fruitful and enhance in quantity; fill the earth and subdue it. Rule over the fish in the sea and the birds within the sky and over every dwelling creature that moves on the ground."
God blessed male and feminine to be "fruitful and increase in quantity." This verse also describes mankind as being created "male and feminine," linking the first publication of the Bible to topics of gender, marriage and sex.
Hebrews 13:4 – Marriage should still be honored via all, and the wedding bed saved pure, for God will decide the adulterer and the entire sexually immoral.
the marriage "bed" need to be stored pure, this verse states, an historic yet still well timed reminder of purity, and the vigor and passion of marital sex, amidst brand new onslaught of sexual sin.
Matthew 19:four-6 – "have not you examine," he answered, "that in the beginning the Creator 'made them male and female,' and noted, 'because of this a man will go away his father and mom and be united to his spouse, and the two will turn into one flesh' ? so they are not any longer two, but one flesh. therefore what God has joined together, let no person separate."
Jesus responds to questions in this Biblical passage, describing intercourse as a man and a wife uniting so that, "the two will develop into one flesh." Jesus also affirms the magnitude of marriage, mainly crucial in modern day divorce lifestyle.
Genesis 2:24-25 – it really is why a man leaves his father and mother and is united to his wife, and that they develop into one flesh. Adam and his spouse have been both bare, and they felt no shame.
Jesus' quote above was from this Genesis passage; a man and his wife are to develop into "one flesh."
The final Bible passages listed beneath are self-explanatory, wanting no additional commentary:
Proverbs 5:18-19 – may additionally your fountain be blessed, and may you have fun in the wife of your formative years. A loving doe, a graceful deer—can also her breasts satisfy you always, can also you ever be intoxicated with her love.
1 Corinthians 7:1-9 – Now for the concerns you wrote about: "it is first rate for a man now not to have sexual family members with a lady." however on the grounds that sexual immorality is happening, every man may still have sexual relations along with his personal wife, and every lady together with her own husband. The husband may still fulfill his marital duty to his wife, and likewise the spouse to her husband. The wife does not have authority over her personal physique however yields it to her husband. in the equal approach, the husband does not have authority over his own body however yields it to his spouse. don't deprive each different except in all probability through mutual consent and for a time, so that you may also commit yourselves to prayer. Then come together once more in order that devil will no longer tempt you because of your lack of self-handle. I say this as a concession, now not as a command. I desire that all of you had been as i am. however each of you h as your own reward from God; one has this present, another has that.
Now to the single and the widows I say: it's first rate for them to live single, as I do. but if they can't handle themselves, they should marry, for it's better to marry than to burn with ardour.
Matthew 5:27-28 – "you've got heard that it changed into mentioned, 'You shall now not commit adultery.' however I let you know that anyone who appears at a girl lustfully has already dedicated adultery with her in his coronary heart.
2 Samuel eleven:2 – One night David acquired up from his bed and walked round on the roof of the palace. From the roof he saw a girl bathing. The lady became very appealing,....
BONUS: Proverbs 7 – My son, maintain my words and keep up my commands inside you. preserve my instructions and you may live; shield my teachings as the apple of your eye. Bind them for your fingers; write them on the pill of your heart. Say to knowledge, "you are my sister," and to insight, "you're my relative." they are going to hold you from the adulterous girl, from the wayward girl along with her seductive phrases.
at the window of my residence I seemed down through the lattice. I noticed among the fundamental, i realized among the younger men, a youth who had no sense. He was going down the road near her nook, jogging alongside in the direction of her residence at twilight, as the day turned into fading, as the dark of evening set in.
Then out got here a woman to fulfill him, dressed like a prostitute and with artful intent. (She is unruly and defiant, her ft under no circumstances stay at domestic; now on the street, now in the squares, at every corner she lurks.) She took grasp of him and kissed him and with a brazen face she spoke of:
 "nowadays I fulfilled my vows, and i have food from my fellowship offering at home. So I got here out to satisfy you; I looked for you and have found you! I actually have covered my bed with coloured linens from Egypt. I have perfumed my bed with myrrh, aloes and cinnamon. Come, let's drink deeply of love until morning; let's savor ourselves with love! My husband isn't at home; he has long gone on an extended adventure. He took his purse crammed with cash and should no longer be home till full moon."
With persuasive words she led him off track; she seduced him together with her easy speak. suddenly he followed her like an ox going to the slaughter, like a deer stepping into a noose till an arrow pierces his liver, like a chook darting right into a snare, little understanding it's going to cost him his existence.
Now then, my sons, listen to me; pay consideration to what I say. do not let your coronary heart turn to her ways or stray into her paths. Many are the victims she has brought down; her slain are a mighty throng. Her apartment is a dual carriageway to the grave, leading right down to the chambers of death.

Popular Posts